وائٹ پیپر
پنجاب اسمبلی ٹوٹ گئی نئے انتخابات کا شور ہے یہ مناسب موقع ہے کہ محکمہ تعلیم سکولز میں جو کھلواڑ ہوتا رہا اس کا ذکر ہو جائے
اس سے قبل بھی اساتذہ رونا دھونا تو کرتے ہی رہے لیکن بہرے لوگ سن ہی نہ پائے ۔نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ پنجاب کے تعلیمی ڈھانچے کو برباد کر دیا گیا ہےکہ اب تو نوحہ کرنے کو بھی کچھ نہیں باقی بچا ۔
1.محکمہ تعلیم سکولز کو اس سارے عرصے میں کوئی ڈھنگ کا مستقل سیکرٹری میسر نہ آسکا شاید ہی کوئی سیکرٹری سکول ایجوکیشن چھ ماہ سے زائد نکال پایا ہو کہ وزیر تعلیم فرعونیت اور رعونت کی انتہا پر تھے نتیجہ کمزور انتظامی گرفت تھی جس میں بد عنوان مافیاز کی موج لگی رہی
ہر سو پیسے دے کر افسران کی تعیناتی کی داستانیں تھیں ۔سیاسی مداخلت کی بنا پر افسران کی تعیناتی و تبادلوں نے اضلاع میں بھی تعلیمی انتظامیہ کو برباد کر دیا
2۔محکمہ تعلیم سکولز میں اساتذہ کی ایک لاکھ سے زائد آسامیاں خالی رہیں حکومت کسی نئی اسامی پر بھرتی نہ نہ کرسکی
3.پوری دنیا کے تعلیمی نظام سے ہم آہنگی کے لئے ہائر سیکنڈری سکول کا نظام قائم کیا تھا مگر ہائیر سیکنڈری سکول ماہرین مضامین کی راہ تکتے ہی رہے نہ پروموشن ہوئی نہ نئی بھرتیاں ہو سکیں یوں بہترین تعلیمی نظام اپنے فائدے دینے میں ناکام ہو گیا
4. تقریباً پچاس فیصد سے زائد تعلیمی ادارے بغیر ہیڈ ماسٹر/ پرنسپل کے کام کر تے رہے ہیں جن پر بھرتی یا پرموشن کی ضرورت تھی حکومت پنجاب اپنے ساڑھے چار سالہ دور میں اس شعبے میں بھی ناکام رہی
5.اساتذہ اپنے مسائل کے حل کے لیے سڑکوں پر یا عدالت کی راہداری میں رہے لیکن حکومت تقریباً پندرہ ہزار اساتذہ کو مستقل نہ کر پائی معاملات کو لٹکانے پر ہی توجہ دی گئی سروس اور پے پروٹیکشن کے تسلیم شدہ حق کو بھی حاصل کرنے سے اساتذہ محروم ہی رہے
6. گزشتہ ادوار میں سکولز کو بہترین حالت میں رکھنے کے لیے نان سیلری بجٹ کا نظام دیا گیا تھا لیکن نہ تو وہ بروقت دستیاب ہو سکتا تھا اور نہ ہی وہ سکول کی ضروریات کا کفیل بن سکا اب تو حالات یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ اس سے بجلی کے بل کی ادائیگی بھی مشکل ہوگئی تھی
7.مراد راس وزیر تعلیم نے آن لائن سسٹم کو اپنا بڑا کارنامہ قرار دیا تھا مگر یہ آن لائین سسٹم بھی استاد کے مسائلِ حل نہ کر سکا۔تبادلے پینشن ریٹائر منٹ آن لائین ہونے سے کام ہونے کی بجائے رک گئے کرپٹ مافیا نے اپنے ریٹ اور بڑھا لئے
8میرٹ میرٹ کا شور مچانے والی حکومت نے آخری دنوں میں انتظامی تبادلوں کے نام پر وہ اودھم مچایا کہ سکولوں میں اساتذہ کا عدم توازن کھل کر سامنے آیا۔دوردراز سکول اساتذہ سے خالی ہوگئے ۔اور کہیں سٹاف بچوں کی تعداد سے زیادہ ہو گیا
تعلیم کی بربادی کا کیا نوحہ کہوں
0 Comments:
Post a Comment